نہ فارس کی زمیں دیکھی نہ ارضِ کربلا دیکھی
محبت کرنے والوں نے فقط تیری رضا دیکھی
علی اصغر علی اکبر، نہ زینب کی بلا دیکھی
محمد کے نواسے نے، فقط تیری رضا دیکھی
فرشتوں کو ملا اُس دن، جواب اپنے سوالوں کا
حسین ابن علی کی جب، نمازے کربلا دیکھی
مجھے اپنے غموں کی کچھ، حقیقت نہ نظر آئی
جو راہے حق میں حیدر کے پسر کی ابتلا دیکھی
جنید حسن