Views: 28
خدا کے دیں کی حدیں بچانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
وفا کے رستے میں سر کٹانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
حسین تفسیرِ انما ہے، طہارتوں کی یہ انتہا ہے
حسینی عظمت کو یوں بتانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا
کمینگی جب رواج پائے، یزیدیت جب بھی سر اٹھائے
حسینیت کا عَلَم اٹھانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
اگر شرابی خدا کے باغی، جو مسندوں پہ براجماں ہوں
تو ان کے آگے نہ سر جھکانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
بھلے بظاہر شکست دیکھو، مگر یقیں ہو کہ راہِ حق ہے
تو سوئے مقتل کو چل کے جانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
مصیبتوں کے پہاڑ سہہ کر، جوان لاشے اٹھا اٹھا کر
خدا کے سجدے نہ بھول جانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
اگر غموں کے مصیبتوں کے، اذیتوں کے پہاڑ ٹوٹیں
خدا کی مرضی پہ مسکرانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
مخالفت گر شدید تر ہو، اگرچہ باطل عروج پر ہو
تو نوکِ نیزہ پہ حق سنانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
یزید مر کر فنا ہوا ہے، حسین ہر دل میں بس چکا ہے
حسین کا ہے ہر اک زمانہ، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے
جنید حسن