Views: 32
عید الفطر، یکم شوال 1444ھ، بمطابق 22 اپریل 2023 بروز ہفتہ۔
سنن ابوداؤد، حدیث نمبر: 1134
حضرت انس ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے (تو دیکھا کہ) ان کے لیے (سال میں) دو دن ہیں جن میں وہ کھیلتے کودتے ہیں تو آپ نے پوچھا: یہ دو دن کیسے ہیں؟ ، تو ان لوگوں نے کہا: جاہلیت میں ہم ان دونوں دنوں میں کھیلتے کودتے تھے، تو آپ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا: يَوْمَ الْأَضْحَى، وَيَوْمَ الْفِطْرِ.
اللہ نے تمہیں ان دونوں کے عوض ان سے بہتر دو دن عطا فرما دیئے ہیں: ایک عید الاضحیٰ کا دن اور دوسرا عید الفطر کا دن ۔
مشکوٰۃ المصابیح، حدیث نمبر: 2096
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
فَإِذَا كَانَ يَوْمُ عِيدِهِمْ يَعْنِي يَوْمَ فِطْرِهِمْ بَاهَى بِهِمْ مَلَائِكَتَهُ فَقَالَ: يَا مَلَائِكَتِي مَا جَزَاءُ أَجِيرٍ وَفَّى عَمَلَهُ؟ قَالُوا: رَبَّنَا جَزَاؤُهُ أَنْ يُوَفَّى أَجْرَهُ. قَالَ: مَلَائِكَتِي عَبِيدِي وَإِمَائِي قَضَوْا فَرِيضَتِي عَلَيْهِمْ ثُمَّ خَرَجُوا يَعُجُّونَ إِلَى الدُّعَاءِ وَعِزَّتِي وَجَلَالِي وَكَرَمِي وَعُلُوِّي وَارْتِفَاعِ مَكَاني لأجيبنهم. فَيَقُول: ارْجعُوا فقد غَفَرْتُ لَكُمْ وَبَدَّلْتُ سَيِّئَاتِكُمْ حَسَنَاتٍ. قَالَ: فَيَرْجِعُونَ مَغْفُورًا لَهُمْ . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ
جب ان کی عید کا دن ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ ان کی وجہ سے اپنے فرشتوں پر فخر کرتے ہوئے فرماتا ہے: میرے فرشتو! اس مزدور کی کیا جزا ہونی چاہیے جو اپنا کام پورا کرتا ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں، پروردگار! اس کی جزا یہ ہے کہ اسے پورا پورا بدلہ دیا جائے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میرے فرشتو! میرے بندوں اور میری لونڈیوں نے میری طرف سے ان پر عائد فریضے کو پورا کر دیا پھر وہ دعائیں پکارتے ہوئے نکلے ہیں، مجھے میری عزت و جلال، میرے کرم و علو اور اپنے بلند مقام کی قسم! میں ان کی دعائیں قبول کروں گا، وہ فرماتا ہے: واپس چلے جاؤ، میں نے تمہیں بخش دیا اور تمہاری خطاؤں کو نیکیوں میں بدل دیا، آپ ﷺ نے فرمایا:’’ وہ اس حال میں واپس آتے ہیں کہ ان کی مغفرت ہو چکی ہوتی ہے۔‘‘
سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 1782
ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
مَنْ قَامَ لَيْلَتَيِ الْعِيدَيْنِ مُحْتَسِبًا لِلَّهِ، لَمْ يَمُتْ قَلْبُهُ يَوْمَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ .
جو شخص عیدین کی راتوں میں ثواب کی نیت سے اللہ کی عبادت کرے گا، تو اس کا دل نہیں مرے گا جس دن دل مردہ ہوجائیں گے ۔
سنن کبریٰ للبیہقی، حدیث نمبر: 5607
حضرت عطاء، حضرت جابر سے نقل فرماتے ہیں:
مَضَتِ السُّنَّۃُ أَنَّ فِی کُلِّ ثَلاَثَۃٍ إِمَامًا ، وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ فَمَا فَوْقَ ذَلِکَ جُمُعَۃٌ وَفِطْرٌ وَأَضْحًی۔
سنت یہ ہے کہ ہر تین میں ایک امام ہو اور جب لوگ چالیس یا اس سے زیادہ ہوں تو جمعہ، عید الفطر، عید الضحیٰ واجب ہے؛ کیونکہ یہ جماعت ہے۔
سنن کبریٰ للبیہقی، حدیث نمبر: 6149
حضرت ابو حویرث فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے عمرو بن حزم ؓ کو خط لکھا، جب وہ نجران میں تھے:
عَجِّلِ الأَضْحَی وَأَخِّرِ الْفِطْرَ وَذَکِّرِ النَّاسَ ۔
عید الاضحی کو جلدی پڑھ اور عید الفطر کو موخر کر کے پڑھ اور لوگوں کو نصیحت کر۔