Tag islamic topics

ظلم، عدل، اور احسان

اِنَّ اللّٰهَ يَاۡمُرُ بِالۡعَدۡلِ وَالۡاِحۡسَانِ وَاِيۡتَآىِٕ ذِى الۡقُرۡبٰى وَيَنۡهٰى عَنِ الۡفَحۡشَآءِ وَالۡمُنۡكَرِ وَالۡبَغۡىِ‌ۚ يَعِظُكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَذَكَّرُوۡنَ ۞ ظلم: و الظلم عند اھل اللغۃ و کثیر من العلماء وَضْعُ الشَّیئِ فی غیر موضِعِہِ المختصِّ بہ اِمَّا بنقصانٍ او بزیادۃٍ۔ و اما…

محرم الحرام 1445ھ

مشکوٰۃ المصابیح، حدیث نمبر: 6135سعد بن ابی وقاص ؓ بیان کرتے ہیں،لَمَّا نزلت هَذِه الْآيَة [ندْعُ أبناءنا وأبناءكم] دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ: «اللَّهُمَّ هَؤُلَاءِ أهل بَيْتِي» رَوَاهُ مُسلم جب یہ آیت (نَدْعُ…

تجارت یا کاروبار میں کامیابی کا اکیس (21) نکاتی فارمولا

اسلام ایک مکمل ضابطۂِ حیات ہے جو ہر شعبے سے وابستہ افراد کی مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ اس مضمون میں قرآن و حدیث کی تعلیمات سے اخذ ہونے والے کچھ نکات بیان کیے گئے ہیں جو کاروبار یا تجارت کے شعبے سے وابستہ افراد کے لیے عملی ہدایات فراہم کرتے ہیں۔

رزق میں وسعت، برکت اور فراخی کے اصول – قرآن و حدیث کی روشنی میں

1۔ اللہ کے ذکر اور یاد سے غفلت نہ برتنا القرآن – سورۃ نمبر 20 طه، آیت نمبر 124وَمَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِكۡرِىۡ فَاِنَّ لَـهٗ مَعِيۡشَةً ضَنۡكًا۔اور جس نے میرے ذکر (یعنی میری یاد اور نصیحت) سے روگردانی کی تو اس…

اسلامی معیشت کے بنیادی اصول – قرآن و حدیث کی روشنی میں

اس کائنات کا انتظام اللہ رب العزت ایک خاص اندازے اور تدبیر کے ساتھ چلا رہے ہیں اور اس نظام میں موجود ہر شے کچھ مقررہ اصول و ضوابط کے تحت کام کر رہی ہے۔ انسان کی دنیوی و اخروی کامیابی یہ ہے کہ وہ ان اصول و ضوابط کو سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہو۔

تحفہ یا ہدیہ وصول کرنا

صحیح مسلم، حدیث نمبر: 2406حضرت سالم بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عمر بن خطاب ؓ کو کچھ مال عطا کیا کرتے تھے۔ تو عمر نے آپ ﷺ سے عرض کیا اے اللہ کے رسول جو…

حقوق الزوجین (میاں بیوی کے حقوق و فرائض)

حقوق الزوجین (میاں بیوی کے حقوق و فرائض): سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 1846ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:النِّكَاحُ مِنْ سُنَّتِي، ‏‏‏‏‏‏فَمَنْ لَمْ يَعْمَلْ بِسُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي، ‏‏‏‏‏‏وَتَزَوَّجُوا فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ كَانَ…

عشر کے احکام و مسائل

عشر زکوٰۃ کی طرح ایک ایسا مقررہ حصہ ہے جو زرعی پیداوار پر دینا واجب ہوتا ہے۔ عشر کا کوئی نصاب مقرر نہیں ہے اور نہ ہی سال گزرنا شرط ہے۔ پیداوار قلیل ہو یا کثیر، سب میں عشر واجب ہے۔

اولاد کے حقوق اور والدین کے فرائض

زندگی کا حق: استقرارِ حمل کے چار ماہ بعد بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے لہٰذا اس کے بعد اسقاطِ حمل کرنا گناہِ کبیرہ، حرام اور قتلِ انسانی کے مترادف ہے۔ نمازِ جنازہ اور وراثت کا حق: سنن ابن…

عدل و احسان

قرآن مجید میں طرزِ عمل کے دو درجات بیان کیے گئے ہیں: 1) عدل2) احسان القرآن – سورۃ نمبر 16 النحل، آیت نمبر 90اِنَّ اللّٰهَ يَاۡمُرُ بِالۡعَدۡلِ وَالۡاِحۡسَانِ۔بیشک اللہ (ہر ایک کے ساتھ) عدل اور احسان کا حکم فرماتا ہے۔…

عید الفطر، یکم شوال 1444ھ، بمطابق 22 اپریل 2023 بروز ہفتہ

سنن ابوداؤد، حدیث نمبر: 1134
حضرت انس ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے (تو دیکھا کہ) ان کے لیے (سال میں) دو دن ہیں جن میں وہ کھیلتے کودتے ہیں تو آپ نے پوچھا: یہ دو دن کیسے ہیں؟ ، تو ان لوگوں نے کہا: جاہلیت میں ہم ان دونوں دنوں میں کھیلتے کودتے تھے، تو آپ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَبْدَلَكُمْ بِهِمَا خَيْرًا مِنْهُمَا:‏‏‏‏ يَوْمَ الْأَضْحَى، ‏‏‏‏‏‏وَيَوْمَ الْفِطْرِ.
اللہ نے تمہیں ان دونوں کے عوض ان سے بہتر دو دن عطا فرما دیئے ہیں: ایک عید الاضحیٰ کا دن اور دوسرا عید الفطر کا دن ۔

خرچ کرنے کا ضابطۂِ اخلاق

القرآن - سورۃ نمبر 2 البقرة، آیت نمبر 254
يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقۡنٰكُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ يَّاۡتِىَ يَوۡمٌ لَّا بَيۡعٌ فِيۡهِ وَلَا خُلَّةٌ وَّلَا شَفَاعَةٌ ؕ وَالۡكٰفِرُوۡنَ هُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ۞
اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں عطا کیا ہے اس میں سے (اﷲ کی راہ میں) خرچ کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور (کافروں کے لئے) نہ کوئی دوستی (کار آمد) ہوگی اور نہ (کوئی) سفارش، اور یہ کفار ہی ظالم ہیں۔

سود کی حرمت قرآن و حدیث کی روشنی میں

قرآنی آیات: القرآن – سورۃ نمبر 2 البقرة، آیت نمبر 275اَلَّذِيۡنَ يَاۡكُلُوۡنَ الرِّبٰوا لَا يَقُوۡمُوۡنَ اِلَّا كَمَا يَقُوۡمُ الَّذِىۡ يَتَخَبَّطُهُ الشَّيۡطٰنُ مِنَ الۡمَسِّ‌ؕ۔ ذٰ لِكَ بِاَنَّهُمۡ قَالُوۡۤا اِنَّمَا الۡبَيۡعُ مِثۡلُ الرِّبٰوا‌ ۘ‌ وَاَحَلَّ اللّٰهُ الۡبَيۡعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا‌ ؕ فَمَنۡ جَآءَهٗ…

حقیقتِ معراجِ مصطفیٰ ﷺ قرآن و حدیث کی روشنی میں

ہر نبی اور رسول کو اُس دور کے تقاضوں کے مطابق اللہ رب العزت نے معجزات عطا فرمائے تاکہ ان کی حقانیت و صداقت ثابت ہوسکے۔ یوں تو حضور نبی مکرم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ خود سراپا معجزہ ہے مگر حضور نبی مکرم ﷺ کے معجزۂِ معراج کو ایک نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ ذیل میں ہم معجزۂِ معراجِ مصطفیٰ ﷺ کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔