Views: 25
تم ملے ہو بھری جوانی میں
رنگ بکھرے مری کہانی میں
دل کو خالی کیا ہے دنیا سے
تجھ کو رکھا ہے زندگانی میں
رنگ سارے اتر گئے مجھ میں
تیرے رنگوں کی ترجمانی میں
تذکرے عرش پر ہیں ان کے جو
توبہ کرتے ہیں نوجوانی میں
اُن کی سیرت ہی دیکھ لی ہوتی
جن کو لائے ہو حکمرانی میں
سر جھکاتے ہیں جو غلامی میں
ان کو لاتے ہیں حکمرانی میں
شاہ پرستوں میں وہ نمایاں ہیں
جن کی شہرت ہے بد زبانی میں
مثلِ موسٰی حسن بھی ہے طالب
کب رکے گا وہ لَنْ تَرَانِیْ میں
(جنید حسن)