junaidte14

junaidte14

انفاق فی سبیل اللہ احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں

سخاوت (خرچ کرنا) سنتِ الٰہیہ ہے: صحیح بخاری، حدیث نمبر: 4684حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ:أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ:‏‏‏‏ أَنْفِقْ، ‏‏‏‏‏‏أُنْفِقْ عَلَيْكَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ يَدُ اللَّهِ مَلْأَى لَا تَغِيضُهَا نَفَقَةٌ سَحَّاءُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتُمْ…

فضائل و احکامِ رمضان المبارک – جمعۃ المبارک، 23 رمضان المبارک 1444ھ، بمطابق 14 اپریل 2023ء

بحکمِ خداوندی رمضان المبارک کے روزے ہر مسلمان پر فرض کیے گئے ہیں۔ روزے کی فرضیت کا مقصد یہ ہے کہ انسان کے اندر تقوٰی کا نور پیدا ہو جائے اور اس کا ظاہر و باطن ہر طرح کی آلائشوں، گناہوں اور برائیوں سے پاک و صاف ہو جائے۔ ذیل میں ہم نے فضائل و احکامِ رمضان المبارک کے حوالے سے مندرجہ ذیل موضوعات کو احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔

انفاق فی سبیل اللہ قرآنی آیات کی روشنی میں

انفاق فی سبیل اللہ کا حکم: القرآن – سورۃ نمبر 2 البقرة، آیت نمبر 254يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقۡنٰكُمۡ مِّنۡ قَبۡلِ اَنۡ يَّاۡتِىَ يَوۡمٌ لَّا بَيۡعٌ فِيۡهِ وَلَا خُلَّةٌ وَّلَا شَفَاعَةٌ ؕ وَالۡكٰفِرُوۡنَ هُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ۞اے ایمان والو! جو…

تلاوتِ قرآن کی فضیلت و احکام

قرآنِ مجید کلامِ الٰہی ہے جو اپنے اندر دنیوی و اخروی فلاح و کامیابی کی ہدایت و رہنمائی کے اسرار سموئے ہوئے ہے۔ انسان اگر اپنی تخلیق کے مقصد کو پہچان کر حقیقی کامیابی و کامرانی چاہتا ہے تو اسے بلاشبہ کلامِ الٰہی کی صورت میں موجود اس کتاب کے ساتھ اپنا عقلی، فکری، شعوری، قلبی اور روحانی تعلق قائم کرنا پڑے گا۔ ذیل میں تلاوتِ کلامِ الٰہی کے حوالے سے چند نکات احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔

روزے کی اقسام

روزے کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں: 1) فرضِ معین روزے (رمضان المبارک کے روزے)2) فرضِ غیر معین روزے (رمضان المبارک کے روزوں کی قضا کے لیے رکھے جانے والے روزے)3) واجب معین روزے (کسی خاص تاریخ یا کسی خاص دن…

ایسے ہوتے ہیں مرتضیٰ والے

حالتِ فقر میں سخا والےایسے ہوتے ہیں مرتضیٰ والے اُن کے سجدے طویل ہوتے ہیںجو بھی ہوتے ہیں مرتضیٰ والے وقتِ افطار تین دن صدقےیہ وظیفے ہیں مرتضیٰ والے سیدانِ شبابِ جنت بھیدو نگینے ہیں مرتضیٰ والے ہے ولائے علی…

فضیلت و احکامِ اعتکاف

حضور نبی مکرم ﷺ کا معمول تھا کہ آپ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد کے اندر اعتکاف کیا کرتے تھے۔ اعتکاف کرنا سنتِ مؤکدہ علی الکفایہ ہے یعنی اگر کوئی ایک شخص بھی مسجد میں اعتکاف کر لے تو سنت ادا ہو جائے گی لیکن اگر کوئی ایک شخص بھی اعتکاف نہ کرے تو سارے اہلِ محلہ گنہگار ہوں گے۔

زکوٰۃ، صدقۂِ فطر اور عشر کے احکام و مسائل – جمعۃ المبارک، 09 رمضان المبارک 1444ھ، بمطابق 31 مارچ 2023ء

جو شخص نصابِ زکوٰۃ یعنی ساڑھے سات تولے سونا یا اس کی قیمت، ساڑھے باون تولے چاندی یا اس کی قیمت کے برابر کرنسی وغیرہ کا مالک ہے اور وہ اس کی حوائج اصلیہ سے زائد ہو، اس پر ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہو، اور وہ شخص مقروض بھی نہ ہو تو اس پر اڑھائی فیصد کے حساب سے زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہے۔

ہیں وہی لوگ مُصطفیٰ والے

جن کے اوصاف ہیں خدا والےہیں وہی لوگ مُصطفیٰ والے جن کے کردار خود گواہی دیںایسے ہوتے ہیں مُصطفیٰ والے سر جھکاتے نہیں غلامی میںایسے جیتے ہیں کربلا والے نوکِ نیزہ تلاوتِ قرآںکیسے قاری ہیں کربلا والے نسبتوں کا حیا…

حقیقتِ معراجِ مصطفیٰ ﷺ قرآن و حدیث کی روشنی میں

ہر نبی اور رسول کو اُس دور کے تقاضوں کے مطابق اللہ رب العزت نے معجزات عطا فرمائے تاکہ ان کی حقانیت و صداقت ثابت ہوسکے۔ یوں تو حضور نبی مکرم ﷺ کی ذاتِ مبارکہ خود سراپا معجزہ ہے مگر حضور نبی مکرم ﷺ کے معجزۂِ معراج کو ایک نمایاں حیثیت حاصل ہے۔ ذیل میں ہم معجزۂِ معراجِ مصطفیٰ ﷺ کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔

معجزاتِ انبیائے کرام اور معجزۂِ معراجِ مصطفیٰﷺ کا تذکرہ – جمعۃ المبارک، 10 شعبان 1444ھ، بمطابق 03 مارچ 2023ء

یہ مضمون مندرجہ ذیل نکات پر مشتمل ہے:
1) معجزہ کسے کہتے ہیں؟
2) قرآنِ مجید میں مذکور معجزات کا تذکرہ۔
3) مجزات کا باعثِ تعجب ہونا۔
4) معجزات دراصل طاقت و قدرتِ خداوندی کا اظہار ہوتے ہیں۔
5) ہر نبی یا رسول کو عطاء ہونے والا معجزہ اُس زمانے کے تقاضوں کے مطابق ہوتا ہے۔

معجزہ کسے کہتے ہیں؟ جمعۃ المبارک، 03 شعبان 1444ھ، بمطابق 24 فروری 2023ء

لفظِ معجزہ کا مادۂِ اشتقاق: عَجِزَ، یَعْجَزُ، عَجْزًا ہے۔ جس کے معنیٰ: "کسی چیز پر قادِر نہ ہونا"، "کسی کام کی طاقت نہ رکھنا" یا "کسی امر سے عاجز آجانا" وغیرہ ہیں۔ محاورۂِ عرب میں کہتے ہیں: "عَجِزَ فُلَانٌ عَنِ الْعَمَلِ" یعنی "فلاں آدمی وہ کام کرنے سے عاجز آگیا"۔ أی کبر و صار لا یستطیعہ فھو عاجزٌ (المنجد:488)

فضیلت و اہمیتِ علم – جمعۃ المبارک، 25 رجب 1444ھ، بمطابق 17 فروری 2023ء

علم کے معنی ہیں جاننا۔ جاننے والے کو عالم (جمع علماء) کہتے ہیں اور جس طریقۂِ کار کے ذریعے انسان کو علم حاصل کرنے کے قابل بنایا جاتا ہے اسے تعلیم کہتے ہیں۔ علم کی اہمیت اور فضیلت کے حوالے سے آج ہم مندرجہ ذیل دو پہلوؤں پر گفتگو کریں گے۔

نصابِ نکاح و طلاق – جمعۃ المبارک، 18 رجب 1444ھ، بمطابق 10 فروری 2023ء

قرآنِ مجید کے اندر اللہ رب العزت نے نکاح کے لیے جو لفظ استعمال کیا ہے وہ ہے "اِحْصَان" جس کے معنی ہیں قلعہ بندی کرنا یا قلعہ تعمیر کرنا۔ اسی طرح قلعہ تعمیر کرنے والے کو "مُحْصِنْ" کہتے ہیں اور قلعہ تعمیر کرنے والی عورت کو "مُحْصِنَہ" کہتے ہیں۔ تو گویا جب مرد اور عورت نکاح کے رشتے میں جڑتے ہیں تو وہ اپنے اردگرد ایک محفوظ قلعہ تعمیر کر لیتے ہیں جس سے وہ شیطانی اور نفسانی حملوں سے بچنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

نکاح و طلاق کا قرآنی ضابطۂِ اخلاق – جمعۃ المبارک، 11 رجب 1444ھ، بمطابق 03 فروری 2023

معاشرہ افراد سے مل کر بنتا ہے اور معاشرے کا بنیادی جزو ایک خاندان ہے۔ لہٰذا معاشرے کی اصلاح کے لیے ضروری ہے کہ پہلے خاندان کی اصلاح کی جائے۔ اور خاندان کی اصلاح کے لیے ضروری ہے کہ خاندان کا ہر فرد اپنے حقوق و فرائض کو پہچانے اور ان کے مطابق اپنی زندگی بسر کرے۔

اس شخص سے بڑھ کر امیر کوئی نہیں

اس شخص سے بڑھ کر امیر کوئی نہیں، جسے ایمان کی دولت مل جائے۔ بھلے اس کے شب و روز فاقوں میں ہی کیوں نہ گزرتے ہوں۔ اس شخص سے بڑھ کر آزاد اور پر سکون کوئی نہیں، جو اپنے…

فضیلت و اہمیت جمعۃ المبارک، جمعۃ المبارک، 04 رجب 1444ھ، بمطابق 27 جنوری 2023

جامع ترمذی، حدیث نمبر: 496عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَغَسَّلَ وَبَكَّرَ وَابْتَكَرَ وَدَنَا وَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ كَانَ لَهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ يَخْطُوهَا أَجْرُ سَنَةٍ صِيَامُهَا وَقِيَامُهَا.حضرت اوس بن اوس ؓ کہتے…

کامیاب لوگوں کی نشانیاں – قرآنی آیات کی روشنی میںجمعۃ المبارک، 20 جمادی الآخر 1444ھ، بمطابق 13 جنوری 2023

ہر انسان کامیاب ہونا چاہتا ہے۔ ہر انسان نے اپنے ذہن میں کامیابی کا ایک تصور بنا رکھا ہوتا ہے اور اس تصور کے مطابق وہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتا ہے۔ بعض اوقات انسان اپنے قائم کردہ تصور کے مطابق کامیابی حاصل کرنے کے باوجود مطمئن نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جو کامیابی اور ناکامی کا معیار اس نے اپنے لیے قائم کیا ہوتا ہے وہ غلط ہوتا ہے۔

کامیاب لوگوں کی 27 نشانیاں – قرآنی آیات کی روشنی میںجمعۃ المبارک، 13 جمادی الآخر 1444ھ، بمطابق 06 جنوری 2023

ہر انسان کامیاب ہونا چاہتا ہے۔ ہر انسان نے اپنے ذہن میں کامیابی کا ایک تصور بنا رکھا ہوتا ہے اور اس تصور کے مطابق وہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتا ہے۔ بعض اوقات انسان اپنے قائم کردہ تصور کے مطابق کامیابی حاصل کرنے کے باوجود مطمئن نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جو کامیابی اور ناکامی کا معیار اس نے اپنے لیے قائم کیا ہوتا ہے وہ غلط ہوتا ہے۔

حقیقتِ ایمان کیا ہے؟ جمعۃ المبارک، 06 جمادی الآخر 1444ھ، بمطابق 30 دسمبر 2022ء

اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو پہچان لینا اور اسے اپنی زندگی کا حقیقی مقصدِ حیات سمجھتے ہوئے اسے حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے لوگ ہی حقیقتِ ایمان کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

اللہ کے نا پسندیدہ لوگوں کی بارہ (12) نشانیاں – قرآنی آیات کی روشنی میں۔ جمعۃ المبارک، 28 جمادی الاول 1444ھ، بمطابق23 دسمبر 2022ء

انسان کی زندگی کا واحد مقصد اللہ رب العزت کو راضی کرنا ہے اور اگر انسان اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب بندوں میں شامل ہو جائے تو اس نے گویا دنیا و آخرت کی ساری بھلائیاں حاصل کر لیں۔ پچھلے مضمون میں ہم نے قرآن حکیم کی آیات کی روشنی میں اللہ کے محبوب بندوں کی 14 نشانیاں بیان کی تھیں جن کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے۔

اللہ کے محبوب بندوں کی 14 نشانیاں – قرآن کی روشنی میں۔ جمعۃ المبارک، 21 جمادی الاول 1444ھ، بمطابق 16 دسمبر 2022ء

اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا و خوشنودی حاصل کرنا ہی انسان کا حقیقی مقصدِ حیات ہے۔ اور اس سے بھی بڑھ کر، اگر کوئی انسان اللہ کا محبوب بن جائے تو اسے دنیا و آخرت کی ساری بھلائیاں مل جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا محبوب بننے کے حوالے سے قرآنِ حکیم مختلف مقامات پر انسان کی رہنمائی فرماتا ہے۔ اس حوالے سے چند گذارشات مندرجہ ذیل ہیں۔

حقیقتِ دنیا – جمعۃ المبارک، 14 جمادی الاول 1444ھ، بمطابق 9 دسمبر 2022ء

انسان کا واحد اور حقیقی مقصد اللہ رب العزت کی رضا حاصل کرنا ہے۔ اس مقصدِ حقیقی کو پانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر طالبِ حق اپنے دل کو دنیا کی محبت سے پاک کرلے۔ دل کو دنیا کی محبت سے پاک کرنے کے لیے ضروری ہے کہ دنیا کی حقیقت کو سمجھا جائے تاکہ اس کے حملوں سے بچنے کے لیے مناسب تدابیر اختیار کی جا سکیں۔ دنیا کی حقیقت کے حوالے سے مندرجہ ذیل نقاط قابلِ غور ہیں۔