ایسے ہوتے ہیں مرتضیٰ والے
حالتِ فقر میں سخا والےایسے ہوتے ہیں مرتضیٰ والے اُن کے سجدے طویل ہوتے ہیںجو بھی ہوتے ہیں مرتضیٰ والے وقتِ افطار تین دن صدقےیہ وظیفے ہیں مرتضیٰ والے سیدانِ شبابِ جنت بھیدو نگینے ہیں مرتضیٰ والے ہے ولائے علی…
حالتِ فقر میں سخا والےایسے ہوتے ہیں مرتضیٰ والے اُن کے سجدے طویل ہوتے ہیںجو بھی ہوتے ہیں مرتضیٰ والے وقتِ افطار تین دن صدقےیہ وظیفے ہیں مرتضیٰ والے سیدانِ شبابِ جنت بھیدو نگینے ہیں مرتضیٰ والے ہے ولائے علی…
جن کے اوصاف ہیں خدا والےہیں وہی لوگ مُصطفیٰ والے جن کے کردار خود گواہی دیںایسے ہوتے ہیں مُصطفیٰ والے سر جھکاتے نہیں غلامی میںایسے جیتے ہیں کربلا والے نوکِ نیزہ تلاوتِ قرآںکیسے قاری ہیں کربلا والے نسبتوں کا حیا…
روح ہے جسم میں جس طرح سےتو مجھے یاد ہے اس طرح سے تو ہے مقصودِ کل میری ہستی کاتجھ سے غافل رہوں کس طرح سے جنید حسن
غم زمانے کے جب ستاتے ہیںسر کو سجدے میں ہم جھکاتے ہیں جن کو رکھنا ہو اپنی قربت میںغم انہیں دے کر آزماتے ہیں جو شناسا ہوں غم کی لذت سےوہ غموں پر بھی مسکراتے ہیں اس کے بندوں کی…
حسین جنت کے پیشوا ہیں، حسین امت کے رہنما ہیںحسین تصویر مصطفیٰ ہیں، حسین تفسیرِ لا الہ ہیں حسین صبر و رضا کے ثاقب، حسین دوشِ نبی کے راکبحسین عشق و وفا کے پیکر، حسین جود و سخا کے پیکر…
خدا کے دیں کی حدیں بچانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہےوفا کے رستے میں سر کٹانا، یہ کربلا ہے یہ کربلا ہے حسین تفسیرِ انما ہے، طہارتوں کی یہ انتہا ہےحسینی عظمت کو یوں بتانا، یہ کربلا ہے یہ…
نہ فارس کی زمیں دیکھی نہ ارضِ کربلا دیکھیمحبت کرنے والوں نے فقط تیری رضا دیکھی علی اصغر علی اکبر، نہ زینب کی بلا دیکھیمحمد کے نواسے نے، فقط تیری رضا دیکھی فرشتوں کو ملا اُس دن، جواب اپنے سوالوں…
جاؤ تم عہد کو نبھائیں گےہم ابھی جان سے نہ جائیں گے چاند سے کہہ دیا ہے مت نکلےآج وہ زلف کو ہٹائیں گے آئیں گے جب وہ بے حجابانہہم نظر کس طرح ملائیں گے پھر کبھی نام بھی نہ…
کُھل دے لب نوں سی لینا واںہن میں غم نوں پی لینا واں غیراں نوں کی دکھڑے دسنےپھٹ میں آپے سی لینا واں اپنی مرضی چھڈ دتی اےجیویں آکھے جی لینا واں میرا رب تے عرشاں اتےمیں دنیا تے کی…
اُس کے بندوں کی یہ نشانی ہےجانے جاتے ہیں اک علامت سےحق سناتے ہیں نوکِ نیزہ پرخوف کھاتے نہیں ملامت سے(جنید حسن) وَ لَا یَخَافُوۡنَ لَوۡمَۃَ لَآئِمٍ۔اور وہ کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈریں گے۔سورۃ المائدہ، آیت…
تم ملے ہو بھری جوانی میںرنگ بکھرے مری کہانی میں دل کو خالی کیا ہے دنیا سےتجھ کو رکھا ہے زندگانی میں رنگ سارے اتر گئے مجھ میںتیرے رنگوں کی ترجمانی میں تذکرے عرش پر ہیں ان کے جوتوبہ کرتے…
زندگی کھیل تھی تماشہ تھیاک تری یاد ہی اثاثہ تھینہ طلب تھی کسی معاوضے کیہاں محبت تھی بے تحاشہ تھیجنید حسَن
تیری اے نہ میری بیبادنیا گھمن گھیری بیبا جدھر ویکھو نفسا نفسیہر تھاں میری میری بیبا اتوں اتوں مومن بندےمن وچ ہیرا پھیری بیبا دل دی نگری میلی کیتیمسند رب دی جیہڑی بیبا ظالم دا توں ہتھ نہ روکیںدیویں ہلہ…
دل نشیں تو کئی حسِیں ہوں گےتیری محفل میں ہم نہیں ہوں گے لوگ ترسیں گے ہم سے ملنے کوجب زمانے میں ہم نہیں ہوں گے کوئی سنتا نہیں یہاں دل کیخود مقرر ہی سامعیں ہوں گے ہیں کہاں؟ میرے…
مجھے ترے تعلق کی، ہوس نہیں مودت تھیتجھے لگا ضرورت ہے، مگر مجھے محبت تھی ملال دے تو غم کیسا، وصال دے تری مرضیرضا جہاں جہاں تیری، وہیں مری مسرت تھی یہ حکم تھا ترا مولا میں تجھ کو آزماؤں…
انتہائی سکوں میں، کمال میں گزراہر وہ لمحہ جو تیرے، خیال میں گزرا فکر کر تو سبھی کے عروج کی ورنہیہ سمجھ کہ ترا وقت زوال میں گزرا پرچۂِ زیست تھا اس قدر گراں مولاوقت سارا سمجھتے سوال میں گزرا…
عشق کی ابتدا لکھ رہا ہوں۔ میں قلم سے خدا لکھ رہا ہوں
راحتِ جاں ہوا کرتے تھے وہ کبھی۔ اب ستاتے جلاتے نکل جاتے ہیں
جو زمانے والوں سے خوش دلی سے ملتا ہے۔ ہم بلائیں تو اکثر بے رخی سے ملتا ہے
عشق میں جب مرے کمال آیا۔ فاصلے بڑھ گئے زوال آیا